جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک نے پاکستان کے ساتویں نگران وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے۔
ایوانِ صدر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں صدر ممنون حسین نے جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک سے حلف لیا۔تقریب حلف برداری میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سابق وزرا اراکین پارلیمنٹ گورنروں اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان کے علاوہ سیاسی کارکنوں نےبڑی تعداد میں شرکت کی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے نگران وزیراعظم کے لیے جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کو نامزد کیا تھا۔
جسٹس (ر) ناصر الملک نے 2014 میں پاکستان کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالا تھا اور اس وقت وہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی تھے۔
اب جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک ملک میں عام انتخابات کے انعقاد تک بطور نگران وزیراعظم ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
نگراں وزیراعظم کی حلف برداری سے قبل شاہد سبکدوش ہونے والے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
پاکستان میں پہلی مرتبہ مسلسل دوسری جمہوری حکومت نے آئینی مدت مکمل کی جس کے تحت جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب وزیراعظم عہدے سے سبکدوش اور ان کی کابینہ تحلیل ہوگئی۔قومی اسمبلی کا آخری اور الوداعی اجلاس جمعرات کو ہوا جس سے شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیراعظم خطاب کیا جبکہ اپوزیشن لیڈر سمیت مختلف شخصیات نے بھی الوداعی اجلاس سے اظہارِ خیال کیا۔وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےاپنے اقتدار کے آخری روز کمانڈ اسٹاف کالج کوئٹہ میں خطاب کیا۔
31مئی کی شب 12 بجے قومی اسمبلی تحلیل ہو گئی۔
جمعرات کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےوفاقی کابینہ کا الوادعی اجلاس بلایا جبکہ اپنے آفس کے افسران اور عملے سے بھی الوداعی ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم کو چیف ایگزیکٹو آفس سے روانگی پر مسلح افواج کے دستے نےسلامی دی۔صوبہ پنجاب اور بلوچستان کی اسمبلیاں بھی جمعرات کی شب 12 بجے مدت کی تکمیل پر تحلیل ہوگئیں جبکہ سندھ اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں پانچ سالہ آئینی مدت پوری ہونے پر پہلے ہی تحلیل ہوچکی ہیں۔
.