کوکاکولا بیوریجز پاکستان لمیٹڈ (سی سی آئی ) نے اسلام آباد میں سماجی معاشی اثرات پر مبنی حالیہ تحقیقی رپورٹ پیش کی۔ جس میں ملکی معیشت کے لئے سی سی آئی پاکستان کے کردار کو اجاگر کرنے کے ساتھ ،سماجی کاموں کے لئے سرمایہ کاری کے اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔
اس تحقیق کا لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے پروفیسر کاشف ملک نے انعقاد کیا۔
اس تحقیق میں بتایا گیا کہ برانڈ کی ویلیو چین میں مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا حصہ 1.95 رہا۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ سی سی آئی پاکستان کی جانب سے ہر 1 ملین خرچ کرنے پر ملکی معیشت میں 1.74 ملین روپے کی سرگرمی ہوئی۔ کمپنی کی جانب سے سالانہ 30 ارب روپے کا ٹیکس دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ برانڈ نے ٹیکسز کی مد میں ہر 1 ملین روپے کی ادائیگی پر برانڈ کے سپلائیرز اور وینڈرز نے مزید 2 لاکھ 10 ہزار روپے بھی ادا کئے۔ رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ سی سی آئی پاکستان نے روزگار کے بھرپور مواقع کی اہمیت پر زور دیا اور مقامی سطح پر بلاواسطہ 2500جبکہ بل واسطہ 10 ہزار سے زائد افراد کو روزگار فراہم کیا گیا۔
اپنے بنیادی کاروباری سماجی ذمہ داری کے پروجیکٹ “پانی” کے تحت سی سی آئی پاکستان کے ملک بھر میں تنصیب شدہ 28 واٹر فلٹریشن پلانٹس کے ذریعے روزانہ لاکھوں افراد مستفید ہوتے ہیں جبکہ تعبیر کے نام سے خواتین کو بااختیار بنانے کا اقدام بھی معاشرے میں گہرے اثرات مرتب کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی کے متعدد اقدامات کے ذریعے زندگی کے مختلف شعبوں میں بھی مثبت اثرات سامنے آئے۔