پی اے آر سی کے ریٹائرڈ سائنسدان اور ملازمین نے فیملیز کے ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی پینشن اور دیگر واجبات فوری ادا کیے جائیں۔
پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے ریٹائرڈ سائنسدانوں، کونسل کی دونوں یونینز EAPARC اور PARSA کے نمائندگان کا ایک بیان میں کہنا تھاکہ
پی اے آر سی کے موجودہ مسائل کی وجہ سے حاضر سروس اور ریٹائرڈ سائنسدان کیمونٹی شدید اضطرابی کیفیت کی شکار ہے جس سے ملکی زرعی تحقیقی خاطر خواہ متاثر ہو گی۔ کونسل کے سائنسدانوں اور ملازمین کو اس کیفیت سے نکالنے کے لیے وفاقی حکومت کو فوری طور پر متوجہ ہونا پڑے گا۔ کونسل کے سائنسدانوں و ملازمین گزشتہ چار سالوں سے اپنی پینشن و دیگر واجبات کی ادائیگیوں کا انتظار کر رہے ہیں جو کہ انکا بنیادی انسانی حق ہے جس سے انہیں ابھی تک محروم رکھا گیا ہے اسکی زمہ داری وفاقی حکومت عائد ہوتی ہے۔ پی اے آر سی پاکستان کو خوراک و زراعت میں خودمختار بنانے کیلئے کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
اگر وفاقی حکومت نے کونسل کے یہ مسائل ترجیحاتی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے فوری اقدامات نہ کیے اور سائنسدانوں، ایگریکلچر ریسرچرز اور ملازمین کو انکی پینشن و دیگر واجبات نہ ادا کیے گے تو پھر تمام سائنسدان، ایگریکلچر ریسرچرز و دیگر ملازمین اپنی فیملیز کے ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ اور بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے۔ جبکہ چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر محمد عظیم خان نے اس حوالے سے یہ یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ متعلقہ وزارت کے حکام سے رابطہ کریں گے تاکہ فنڈز کی فراہمی کو جلد سے جلد ممکن بنایا جاسکے اور کونسل کے ریٹائرڈ سائنسدانوں کی پینشن و دیگر واجبات کی ادائیگی ہو سکے۔