تعلیمی اداروں کے لیے قواعد جاری ، کیاعمل درآمد ہوپائے گا؟

0
668

محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے تعلیمی اداروں میں کورونا سے بچاؤ کے لیے رہنما اصول جاری کردیے۔

محکمہ تعلیم کے اعلامیے کے مطابق اسکول کے گیٹ پر بخار چیک کرنے کا انتظام ہوگا اور 37.3 سینٹی گریڈ سے زیادہ ٹمپریچر والے طلبا اور اساتذہ کو اسکول آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

جاری کردہ اصولوں کے مطابق طلبا اور اساتذہ کے لیے ماسک پہننا لازمی ہوگا اور اسکول میں سماجی فاصلے کا خیال رکھا جائے گا جب کہ اسکول میں اسمبلی اور جمگھٹا لگانے سے اجتناب کیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق کورونا کی علامات والے طلبا کو 7 دن چھٹی دی جائی گی اور طلبا کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں پوری کلاس کو 14 دن چھٹی دی جائی گی جب کہ طلبا ایک ہی برتن میں ساتھ کھانے سے گریز کریں گے اور انہیں گھر سے کھانا لانے کی ترغیب دی جائے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ طلبا کے اسکولز میں ایک ساتھ داخل ہونے اور نکلنے پربھی پابندی ہوگی۔
والدین کا کہنا ہے کہ ایس او پیز تو جاری کر دیئے گئے مگر اگر پاکستان میں میں ہزاروں تعلیمی ادارے ایسے ہیں جو بنیادی سہولیات اور عمارت سے محروم ہیں،ان اسکولوں میں قواعد پر کیسے عمل درآمد کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر غفلت برتی گئی تو کہیں یہ یہ طلباء میں کرونا وائرس کے پھیلنے کا سبب نہ بنے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کہ سینیٹائزر کا استعمال ،صابن سے باربار ہاتھ دھونا اور جراثیم کش اسپرے کیا جانا ضروری ہے مگر پاکستان کے تعلیمی ادارے جہاں پینے کا صاف پانی تک دستیاب نہیں۔کیا وہاں سینیٹائزر ،ہاتھ دھونے کے لئے صابن اور پانی کے علاوہ اسپرے کی دستیابی کیسے ممکن بنائی جائے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here