اپوزیشن کی ریکوزیشن پر قومی اسمبلی کا اجلاس آج جمعہ کوہورہا ہے جبکہ سینٹ کا اجلاس کل بلایا گیا ہے ۔دونوں اجلاس ہنگامہ خیز رہنے کی توقع ہے۔قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس خاصا ہنگامہ خیز رہا تھا جس میں اپوزیشن ارکان نے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا تھا جس پر حکومتی ارکان بھی سپیکر ڈائس کے گرد جمع ہو گئے تھے جہاں کئی ارکان کے مابین دھکم پیل بھی ہوئی۔ اس دوران پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے سپیکر کا مائیک بھی اتار دیا تھا۔
اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان دھکم پیل کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اسمبلی حال میں سکیورٹی اہلکاروں کو بھی طلب کر لیا اور پھر اجلاس ملتوی کرنا پڑا تھا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے اس معاملے کی تحقیقات کرکے تحریک انصاف سمیت تین ارکان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔حالیہ اجلاس کی خاصے ہنگامہ خیز رہنے کی توقع ہے۔جس پر حکومت نے حکمت عملی طے کی ہے ،اسی حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی ملاقات ہوئی جس میں آئندہ اجلاس کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
ملاقات میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات اسد عمر اور وزیر برائے دفاع پرویز خٹک بھی موجود تھے۔ملاقات میں دونوں ایوانوں کے آمدہ اجلاسوں کی کارروائی کو قواعدِ و ضوابط کے مطابق خوشگوار ماحول میں چلانے پر اتفاق کیا گیا۔اسپیکر اسد قیصر نے کہ کہا کہ اجلاسوں کی کارروائی خوشگوار ماحول میں چلانا حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے عوام کی نظریں پارلیمنٹ پر مرکوز ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایوان کی کارروائی کے دوران حزب اقتدار اور حزب اختلاف کو سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ
اجلاس میں ہنگامہ آرائی سے ملک و قوم اور جمہوریت کو کوئی فاہدہ نہیں ہو گا۔سپیکر اسد قیصر نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود عوامی نمائندوں کو عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ عوامی مسائل کے حل کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا اسپیکر کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ عوامی مسائل کے حل اور معیشت کی ترقی کے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کا پارلیمنٹ پر اعتماد میں اضافے کے لیے عوامی نمائندوں کو سیاسی طور پر بالغ نظری کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ عوام اور ملکی مسائل کے حل کے لیے اپنی ماہرانہ تجویز پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ ملاقات میں شریک دیگر وزراء نے اسپیکرقومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کے تاثرات کو سراہتے ہوئے ایوان کی کارروائی کو پرامن طریق کار اور خوشگوار ماحول کے ساتھ چلانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو قابل ستائش قرار دیا۔