سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی پولیس تحویل میں ہلاکت کے رد عمل میں شروع ہونے والے مظاہروں کی چھٹی رات امریکہ کے مختلف شہروں میں پر تشدد واقعات رونما ہوئے۔
اس کی وجہ سے امریکہ کے تقریباً 40 شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا لیکن لوگوں نے بڑے پیمانے پر پابندیوں کو نظر انداز کیا جس کی وجہ سے ملک بھر میں تناؤ میں اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے۔
نیو یارک، شکاگو، فلاڈیلفیا اور لاس اینجلس میں اینٹی رائٹ پولیس اور مشتعل افراد کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے اور مرچوں سے بھری گولیوں سے فائرنگ کی۔
مختلف شہروں میں پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش بھی کیا گیا اور متعدد دکانوں کو لوٹا گیا۔
احتجاج کی تازہ ترین صورت حال کیا ہے؟
اتوار کے روز پولیس کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کے متعدد واقعات رونما ہوئے۔ اینٹی رائٹ پولیس افسران آنسو گیس کے گولوں اور فلیش بینگ گرینیڈ سے ان کا جواب دیتے رہے۔
فلاڈیلفیا میں مقامی ٹی وی چینلز نے لوگوں کو پولیس کی گاڑیاں توڑتے اور کم از کم ایک دکان کو لوٹتے دکھایا ہے۔
کیلیفورنیا کے سینٹا مونیکا سے بھی لوٹ مار کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کیا: ‘ابھی فلاڈیلفیا میں لا اینڈ آرڈر (کی صورت حال یہ ہے کہ) وہ دکانوں کو لوٹ رہے ہیں۔ ہمارے عظیم نیشنل گارڈ کو بلائیں۔’