اسلام آباد سمیت ملک بھر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔زلزلے کے سبب سینیٹ کے اجلاس میں دس منٹ کا وقفہ کردیا گیا تاہم قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رہا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سہ پہر پونے چار بجے پھر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی ریکٹر اسکیل پر شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کے جھٹکے تقریبا 7 سے 8 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے۔
راولپنڈی، جلال پور بھٹیاں، پنڈی بھٹیاں، فیصل آباد، حافظ آباد، جھنگ، چنیوٹ، چکوال، فیصل آباد، لاہور، شیخوپورہ، نارووال اور مرید کے سمیت صوبے بھر میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
خیبرپختونخوا میں پشاور، چترال، مہمند ایجسنی، لوئر دیر، وزیرستان، باجوڑ ایجنسی، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان، چارسدہ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگلہ، ہنگو اور صوبے کے بیشتر علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں بھی وادی نیلم، باغ مری اور کوٹلی سمیت مختلف علاقوں میں شدید زلزلہ محسوس کیا گیا ہے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق سہ پہر کے اوقات میں آنے والے زلزلے کی شدت 6.2ریکارڈ کی گئی ہے جس کا کا مرکز افغانستان میں کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا جب کہ اس کی زیر زمین گہرائی 97 کلو میٹر تھی۔
اسلام آباد میں جب زلزلہ آیا تب سینیٹ کی کارروائی جاری تھی جسے دس منٹ کے لئے روک دیا گیا۔تاہم قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رہا۔زلزلہ سےکسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
آج صبح اسلام آباد میں 8 بجکر 35 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کا دورانیہ 20 سے 30 سیکنڈز تھا۔
خیبرپختونخوا کے شہروں صوابی، پاراچنار، سوات، ایبٹ آباد، مردان، مانسہرہ، ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق ابھی تک خیبرپختونخوا میں زلزلے سے کسی نقصان کی رپورٹ نہیں ملی۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.5 ریکارڈ کی گئی، جس کی زیر زمین گہرائی 12 کلومیٹر تھی، جبکہ اس کا مرکز بنوں سے 30 کلومیٹر شمال تھا۔