صحافیوں کےمسائل:چھ رکنی پارلیمانی ذیلی کمیٹی کی تشکیل

0
908

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی اس سلسلہ میں قومی اسمبلی اور سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے چھ ارکان پر مشتمل ذیلی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ سینئر صحافی مطیع اللہ اغوا کیس کی رپورٹ تین ہفتوں میں پیش کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین میاں جاوید لطیف کی صدارت میں ہوا جس میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کے ذمہ داران کی تحقیقاتی رپورٹ تاحال سامنے نہ آنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔مطیع اللہ جان نے کمیٹی کو بتایا صحافیوں پر حملے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت آزادی صحافت کا گلہ گھونٹنے کے لئے ہیں۔ان پر 2017سے لیکر متعدد ایسے ہی حملے ہوچکے ہیں مگر آج تک نہ کوئی ذمہ دار سامنے لایا جاسکا ہے نہ آنے کی امید ہے اس لئے اگر ایسے واقعات کے حقائق اور وجوہات تک جانا ہے تو ایک ایسی سب کمیٹی قائم کریں جو ہر ہفتے ملک بھر کے صحافیوں کے پیش آنے والے ایسے ہی واقعات کی تفصیلات جمع کرکے ایوان میں پیش کرے ۔ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن ( پی آراے ) کے صدر بہزادسلیمی نے مطیع اللہ جان کے اغوا کیس کی تحقیقات کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے اور صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جرنلسٹ پروٹیکشن بل کی جلد منظوری کا مطالبہ کیا۔
صحافی نمائندوں کی تجویز پر چیئرمین کمیٹی نے صحافیوں سے متعلق امور پر دونوں ایوانوں کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کی مشترکہ ذیلی کمیٹی کی تشکیل کرتے ہوئے تین ارکان رانا ارادت ،حسین ناز بلوچ اور آفتاب جہانگیر صدیقی کو نامزد کردیا جبکہ سینیٹ کمیٹی اطلاعات سے بھی تین نام لئے جائیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here