انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) پر ماضی میں پاکستانی مداحوں کی جانب سے انڈیا کی جانب مبینہ جھکاؤ کے الزامات لگتے رہے ہیں، جس میں بگ تھری نامی تنازع بھی شامل ہے۔
تاہم گذشتہ رات آئی سی سی نے ایک مرتبہ پھر خود پر ان نوعیت کے الزامات کی ایک نئی لہر کو دعوت دی اور اس کی وجہ بنی ایک خاکہ جو کہ آئی سی سی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا۔
خوبصورت گرافکس سے بنے ہوئے اس خاکے میں ٹی 20 کھیلنے والی مختلف ٹیموں کے کھلاڑیوں کی عکاسی کی گئی ہے، مگر اس خاکے میں جس ملک کو جگہ نا مل سکی وہ ہے پاکستان۔
ڈیو ویب نامی خاکہ نگار کے بنائے گئے اس گرافک میں 15 ٹیموں کی نمائندگی ہے جبکہ کوئی پاکستانی کھلاڑی اس میں شامل نہیں ہے، ہاں یہ ضرور ہے کہ انڈین ٹیم کو اس خاکے میں مرکزی جگہ دی گئی ہے۔
اور یہی وہ وجہ تھی جس پر آئی سی سی اور خاکہ نگار کو سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور پاکستانی تو پاکستانی، کئی انڈین صارفین نے بھی اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
آئی سی سی کی ٹی 20 رینکنگ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم فی الوقت نمبر چار پر ہے۔
بابر اعظم آئی سی سی کی ٹی 20 رینکنگ میں سرِفہرست بلے باز ہیں جو اس وقت تو ٹی 20 میں نمبر ون بیٹسمین ہیں، مگر اس سے پہلے ون ڈے رینکنگ میں بھی زیادہ سے زیادہ نمبر دو اور ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر پانچ کا درجہ حاصل کر چکے ہیں۔خاکے میں متحدہ عرب امارات اور نیپال تک شامل ہیں مگر پاکستان نہیں، اور یہ منصفانہ نہیں۔
اس کے جواب میں بالآخر ڈیو ویب نے لکھا کہ گرافک بناتے وقت ان کے سامنے کئی لیئرز تھیں جس کی وجہ سے وہ نادانستہ طور پر اس سے صرفِ نظر کر گئے۔
انھوں نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ اس خاکے میں ترمیم کر رہے ہیں۔