پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے درمیان ہونے والی مشاورت میں نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہیں ہو سکا۔
سید خورشید شاہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ جمعے کو ان کی وزیر اعظم عباسی سے مختصر ملاقات ہوئی اور انہوں نے ان سے نگران وزیر اعظم کے نام کے معاملے پر آئندہ منگل کو دوبارہ غور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی میعاد ختم ہونے کے بعد نگران وزیر اعظم کی قیادت میں نگران حکومت قائم ہوگی جو عام انتخابات کے بعد منتخب ہونے والی حکومت سے پہلے روزمرہ کے حکومتی امور سرانجام دے گی۔
آئین کے تحت قومی اسمبلی کے تحلیل ہونے کے بعد تین دن کے اندر قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کو (نگران وزیر اعظم) کے نام پر اتفاق کرنا ہوتا ہے۔ قومی اسمبلی 31 مئی کی رات کو تحلیل ہوگی۔ تو اس طرح 3 جون تک ان کے پاس وقت ہے۔
آئین کے تحت اگر وزیرِ اعظم اور قائدِ حزبِ اختلاف کے درمیان نگران وزیرِ اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہوسکا تو یہ معاملہ پارلیمان کی آٹھ رکنی کمیٹی کو سونپ دیا جائے گا۔
اگر پارلیمانی کمیٹی بھی نگران حکومت کا معاملہ اتفاقِ رائے سے حل نہ کر سکے تو پھر یہ اختیار الیکشن کمیشن کو ہوتا ہے کہ وہ نگران وزیرِ اعظم مقرر کرے۔