بال سے بھی باریک مکان

0
1120

فرانسیسی ماہرین نے ایک نئے روبوٹک نظام سے دنیا کا سب سے چھوٹا مکان بنایا ہے جو انسانی آنکھ سے دکھائی نہیں دیتا اور اس کی جسامت صرف 75 مائیکرون ہے۔یہ مکان اتنا چھوٹا ہے کہ انسانی بال کی اوسط چوڑائی سے بھی چھوٹا ہے جبکہ اس میں باقاعدہ چھت، کھڑکیاں اور دروازہ بھی بنایا گیا ہے۔ اسے فیمٹو ایس ٹی انسٹی ٹیوٹ بیسنکون، فرانس کے ماہرین نے ایک بالکل نئی ٹیکنالوجی سے تیار کیا ہے جسے مائیکرو روبوٹکس سسٹم کا نام دیا گیا ہے۔ نینومکان کو آئن بیم اور گیس انجکشن کے ذریعے بنایا گیا ہے۔ عام ویلڈنگ کی طرح نینو چادروں کی فولڈنگ، ویلڈنگ اور اسمبلی کے تمام مراحل نئے روبوٹ نظام سے انجام دیئے گئے ہیں اور سب کو گیس کے ذریعے جوڑا گیا ہے۔ماہرین نے اس عمل کو بہت مشکل لیکن دلچسپ قرار دیا گیا ہے۔ مرکزی سائنسداں جین ویس روش نے کہا ہے کہ روبوٹ نے دو نینومیٹر درستگی سے گھر کو تیارکیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک میٹر کا دس لاکھواں حصہ ایک مائیکرومیٹر/ ایک مائیکرون کہلاتا ہے۔سائنسدانوں کے مطابق نینو گھر بنانے کے کئی مراحل خودکار ہیں جبکہ مزید آٹومیشن کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔ ان کے ذریعے 20 سے 100 نینو میٹر قطر کی کاربن نینو ٹیوبز بھی بنائی جاسکتی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here