بیکٹیریا بھی آپس میں باتیں کرتے ہیں: نئی تحقیق

0
839

ہم انسانی آنکھ سے جراثیم دیکھ نہیں سکتے مگر اب ایک نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ انسانوں کو بیمار کرنے والے بیکٹیریا بھی آپس میں ’باتیں‘ کرتے ہیں۔ تحقیق کاروں کے مطابق بیکٹیریا ایک دوسرے کو ایسے ہی برقی سگنل دیتے ہیں جیسے انسانی دماغ میں اعصابی خلیے۔ اس بات کا پتہ اس وقت چلا جب سائنسدان بائیو فلم کا جائزہ لے رہے تھے اور اس پر بیکٹیریاز کی مخصوص ’کالونیاں‘ تھیں اور ان کی نشوونما بھی ایک خاص دائرے میں ہورہی تھی۔ جب ان ’کالونیوں‘ پر تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ بیکٹریا برقی سگنل کے ذریعے ایک دوسرے تک پیغام پہنچاتے ہیں۔ ان ’کالونیوں‘ کے وسط میں واقع بیکٹریا بیرونی جانب واقع بیکٹریا کو پیغام دیتے ہیں کہ انہیں بھوک لگی ہے جس پر بیرونی بیکٹریا خوراک کا استعمال کرنا ترک کر دیتے ہیں اور خوراک وسط میں واقع بیکٹیریا تک پہنچ جاتی ہے۔تحقیق کاروں کی ٹیم کی قیادت کرنے والے کیلیفونیا یونیورسٹی کے ڈاکٹر گیرول سیول کا کہنا ہے بیکٹیریا کا رابطہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے دماغ کے اعصابی خلیوں کا ہوتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here